مظفر نگر۔ پورے ملک کے ساتھ بہارکے مظفرپورمیں بھی اقلیتی طبقہ یکساں سول
کوڈ کی تجویزکی مخالفت کررہا ہے۔ اقلیتی طبقہ نے سول کوڈ سے متعلق لاکمیشن
آف انڈیا کے سوالات اور رائےعامہ کے حصول کے طریقہ کارکو بھی نامناسب
قراردیا ہے۔ مظفرپورضلع آئمہ مساجد کمیٹی ، جمیعتہ علما ضلعی یونٹ
اورمظفرپورضلع اوقاف کمیٹیاں یکساں سول کوڈ کی سرکاری تجویزکی مخالفت میں
پرزوراحتجاج کامنصوبہ بنارہی ہیں۔
یکساں سول کوڈ کے مسئلے پربہارکے مظفرپورمیں مسلم طبقہ میں بے چینی پائی
جارہی ہے۔ اس مسئلہ سے جمہوری طور سے نپٹنے کے لیے مظفرپورضلع کے شہری
ودیہی علاقوں میں مسلمانوں کی میٹنگوں کاسلسلہ چل پڑا ہے۔ جمعیتہ
علما ہند
کی مظفرپورضلع یونٹ اورمظفرپورضلع کی ائمہ مساجد کمیٹی سمیت دیگردانشوروں
نےحکومت کوانتباہ دیا ہے کہ ملک میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کی کوشش نہ کی
جائے۔ دانشوروں کے مطابق ملک کا آئین تمام مذاہب کے ماننے والوں کواپنی
مذہبی روایات پرعمل کرنے کی اجازت دیتا ہے اورمسلم پرسنل لا کے ذریعے ملک
کے مسلمان اپنے ذاتی مسائل حل کرتے ہیں۔ مسلمانوں سے ان کا یہ حق چھیناجانا
ملک کےدستورکے بھی خلاف ہوگا۔
انہوں نے سول کوڈ سے متعلق لاکمیشن آف انڈیا کے ذریعے پوچھے گئے سوالوں
کوغلط قراردیا ہے۔ انہوں نے یکساں سول کوڈ کے نفاذ کی سرکاری تجویز پر
رائےعامہ کے حصول کے طریقہ کارکوبھی فریب سے تعبیرکیا ہے۔